آج کل ہر چیز میں ڈیزائن کی اہمیت کتنی بڑھ گئی ہے، یہ ہم سب اپنی روزمرہ زندگی میں دیکھتے ہیں۔ کبھی کبھی تو میں سوچتا ہوں کہ کسی پروڈکٹ کا اچھا ڈیزائن اسے ہماری زندگی کا حصہ بنا دیتا ہے اور برا ڈیزائن اس سے بیزار کر دیتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک نئی اسمارٹ واچ لی تھی، اس کا یوزر انٹرفیس اتنا صاف اور آسان تھا کہ پہلی ہی نظر میں دل جیت لیا۔ یہ صرف خوبصورتی نہیں، بلکہ استعمال میں آسانی کا کمال تھا۔پروڈکٹ ڈیزائن کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، خاص طور پر موجودہ ڈیجیٹل دور میں جہاں مصنوعی ذہانت اور صارف کے تجربے کو سمجھنا سب سے اہم ہو گیا ہے۔ میں نے حال ہی میں ایک ایسے نامور پروڈکٹ ڈیزائن ایکسپرٹ سے گفتگو کی جن کے خیالات نے مجھے بہت متاثر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے آج کے دور میں پائیداری، جذباتی ڈیزائن (emotional design) اور ٹیکنالوجی کا درست استعمال مستقبل کے کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بن رہے ہیں۔ میں نے خود محسوس کیا کہ ان کی بصیرت محض نظریاتی نہیں بلکہ عملی تجربے پر مبنی ہے۔ ان کے مطابق، اب ڈیزائن صرف شکل و صورت نہیں بلکہ مسائل کا حل اور انسانی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔آئیے نیچے دی گئی تحریر میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ ان کی نظر میں پروڈکٹ ڈیزائن کا مستقبل کیا ہے اور ہمیں کن پہلوؤں پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر جب ہم جدید ٹیکنالوجی کو اپنے روزمرہ کے استعمال میں لاتے ہیں۔
آج کل ہر چیز میں ڈیزائن کی اہمیت کتنی بڑھ گئی ہے، یہ ہم سب اپنی روزمرہ زندگی میں دیکھتے ہیں۔ کبھی کبھی تو میں سوچتا ہوں کہ کسی پروڈکٹ کا اچھا ڈیزائن اسے ہماری زندگی کا حصہ بنا دیتا ہے اور برا ڈیزائن اس سے بیزار کر دیتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک نئی اسمارٹ واچ لی تھی، اس کا یوزر انٹرفیس اتنا صاف اور آسان تھا کہ پہلی ہی نظر میں دل جیت لیا۔ یہ صرف خوبصورتی نہیں، بلکہ استعمال میں آسانی کا کمال تھا۔پروڈکٹ ڈیزائن کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، خاص طور پر موجودہ ڈیجیٹل دور میں جہاں مصنوعی ذہانت اور صارف کے تجربے کو سمجھنا سب سے اہم ہو گیا ہے۔ میں نے حال ہی میں ایک ایسے نامور پروڈکٹ ڈیزائن ایکسپرٹ سے گفتگو کی جن کے خیالات نے مجھے بہت متاثر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے آج کے دور میں پائیداری، جذباتی ڈیزائن (emotional design) اور ٹیکنالوجی کا درست استعمال مستقبل کے کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بن رہے ہیں۔ میں نے خود محسوس کیا کہ ان کی بصیرت محض نظریاتی نہیں بلکہ عملی تجربے پر مبنی ہے۔ ان کے مطابق، اب ڈیزائن صرف شکل و صورت نہیں بلکہ مسائل کا حل اور انسانی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔آئیے نیچے دی گئی تحریر میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ ان کی نظر میں پروڈکٹ ڈیزائن کا مستقبل کیا ہے اور ہمیں کن پہلوؤں پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر جب ہم جدید ٹیکنالوجی کو اپنے روزمرہ کے استعمال میں لاتے ہیں۔
صارف مرکزیت اور جذباتی ڈیزائن کی گہرائیاں
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائن کا محور صرف یہ نہیں رہا کہ کوئی چیز کیسے نظر آتی ہے یا اس کے فیچرز کیا ہیں۔ اب بات اس سے کہیں آگے بڑھ کر صارف کے جذباتی تعلق پر آ گئی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں نے پہلی بار ایک خاص ای میل ایپ استعمال کی، اس کا انٹرفیس اتنا پرسکون اور استعمال میں اتنا آسان تھا کہ مجھے لگا جیسے یہ میرے کام کا بوجھ ہلکا کر رہی ہے۔ یہ صرف ڈیزائن کی خوبصورتی نہیں تھی بلکہ میرے اندر ایک سکون کا احساس پیدا ہوا تھا، اور یہی جذباتی ڈیزائن کی کامیابی ہے۔ ڈیزائنرز اب ایسے تجربات تخلیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو نہ صرف صارف کی ضروریات پوری کریں بلکہ ان کے جذبات کو بھی چھو لیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جب آپ کوئی پروڈکٹ استعمال کریں تو آپ کو لگے جیسے وہ آپ کی روزمرہ زندگی کا ایک قدرتی حصہ ہے، جس کے بغیر آپ کا گزارا مشکل ہو۔ یہ صرف صارف کی پسندیدگی کی بات نہیں، یہ اس کی وفاداری کی بنیاد ہے۔
صارف کی جذباتی ضروریات کو سمجھنا
پروڈکٹ ڈیزائنرز اب صرف فیچر لسٹ یا یوزر اسٹوریز پر انحصار نہیں کر سکتے۔ انہیں صارف کی نفسیات، اس کے خوف، اس کی خوشیاں، اور اس کی چھپی ہوئی خواہشات کو سمجھنا ہوگا۔ جب میں خود کوئی نیا پروڈکٹ استعمال کرتا ہوں، تو مجھے فوراً اندازہ ہو جاتا ہے کہ آیا ڈیزائنرز نے واقعی صارف کی پریشانیوں کو سمجھا ہے یا نہیں۔ ایک اچھی ڈیزائن کردہ ایپ آپ کو کسی مسئلے میں پھنسنے نہیں دیتی، بلکہ آپ کو آسانی سے اس سے نکلنے کا راستہ دکھاتی ہے۔ یہ صرف کارکردگی کی بات نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا احساس ہے جو صارف کو پروڈکٹ سے جوڑے رکھتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک بینکنگ ایپ جو آپ کو پیچیدہ ٹرانزیکشنز کے دوران بھی پرسکون اور پراعتماد محسوس کرائے، وہ واقعی کامیاب ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ڈیزائنرز نے صارف کے دباؤ کو سمجھا اور اسے کم کرنے کے لیے ڈیزائن حل فراہم کیا۔
سہولت اور اطمینان کا امتزاج
پروڈکٹ کو استعمال کرنے میں آسانی اس کی بنیادی ضرورت ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اطمینان کا احساس بھی ضروری ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ ایک ایسے پروڈکٹ کو ترجیح دیتے ہیں جو شاید بہترین فیچرز نہ رکھتا ہو، لیکن اسے استعمال کرنے کا تجربہ بہت خوشگوار ہو۔ جب آپ کوئی کام آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کر لیتے ہیں، تو ایک اطمینان کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ یہ اطمینان صرف فنکشنلیٹی سے نہیں آتا بلکہ ڈیزائن کی سادگی، اس کی بصری خوبصورتی، اور اس کے ردعمل سے آتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ کوئی نیا کھانا پکائیں اور ہر چیز خود بخود آپ کی مدد کرے۔ ایک خوبصورتی سے ڈیزائن کیا گیا ٹول یا سافٹ ویئر آپ کے کام کو صرف آسان ہی نہیں بناتا بلکہ اس میں مزہ بھی پیدا کرتا ہے۔ یہ آپ کے وقت کی بچت کرتا ہے، آپ کی ذہنی الجھنوں کو کم کرتا ہے، اور آپ کو ایک مثبت تجربہ فراہم کرتا ہے، جو دراصل صارف کے اطمینان کی کنجی ہے۔
ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کا کردار
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائن کی دنیا میں ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت (AI) کا کردار ناقابل تردید ہو گیا ہے۔ میرے اپنے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایک آن لائن شاپنگ ویب سائٹ نے میری پچھلی خریداریوں اور براؤزنگ ہسٹری کی بنیاد پر مجھے اتنی درست تجاویز دینا شروع کر دیں کہ مجھے حیرت ہوئی کہ کیا یہ میری پسند کو واقعی جانتی ہے۔ یہ سب ڈیٹا تجزیہ اور AI کی بدولت ممکن ہوتا ہے۔ ڈیزائنرز اب محض اندازوں پر انحصار نہیں کرتے بلکہ صارف کے رویے، ترجیحات اور ضروریات کو سمجھنے کے لیے وسیع ڈیٹا سیٹس کا استعمال کرتے ہیں۔ AI کے ذریعے، پروڈکٹس کو اس قابل بنایا جا رہا ہے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ صارف کی عادات سے سیکھیں اور خود کو ان کے مطابق ڈھال لیں۔ یہ ڈیزائن کے عمل کو زیادہ موثر اور ذاتی نوعیت کا بناتا ہے۔
ڈیٹا سے حاصل بصیرت کا عملی استعمال
پروڈکٹ ڈیزائنرز کے لیے اب یہ ضروری ہے کہ وہ ڈیٹا سائنٹسٹس کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ خام ڈیٹا کو قابل عمل بصیرت میں تبدیل کر سکیں۔ میرے ساتھ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب میں کسی نئے سافٹ ویئر پر کام کرتا ہوں تو مجھے اس کی پرفارمنس کا ڈیٹا دیکھ کر فوراً سمجھ آ جاتا ہے کہ صارفین کو کس جگہ مشکل پیش آ رہی ہے یا وہ کس فیچر کو زیادہ پسند کر رہے ہیں۔ یہ بصیرتیں ڈیزائن میں حقیقی تبدیلیاں لانے میں مدد دیتی ہیں۔ ہم اب ایسی پروڈکٹس بنا سکتے ہیں جو نہ صرف خوبصورت ہوں بلکہ ڈیٹا کی بنیاد پر صارف کے حقیقی مسائل حل کریں۔ مثال کے طور پر، ایک ہیلتھ ایپ جو آپ کے نیند کے پیٹرن اور دن بھر کی سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے، وہ آپ کو ذاتی نوعیت کی تجاویز دے کر آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب ڈیٹا کو صحیح طریقے سے سمجھا اور استعمال کیا جائے۔
ذاتی نوعیت کا تجربہ
مصنوعی ذہانت کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ یہ پروڈکٹ کے تجربے کو ہر صارف کے لیے منفرد بنا سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار ایک میوزک سٹریمنگ سروس استعمال کی تھی، اس نے میری پسند کے گانے اتنی تیزی سے پہچانے کہ مجھے لگا جیسے یہ صرف میرے لیے ہی بنی ہے۔ یہ AI الگورتھمز کا کمال ہے جو ہر صارف کے ڈیٹا کو پروسیس کرتے ہیں اور اس کی بنیاد پر مواد، ترتیب اور انٹرفیس کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ مستقبل میں، ہر پروڈکٹ اپنے صارف کے لیے ایک منفرد “میں” کا تجربہ فراہم کرے گی، چاہے وہ سمارٹ ہوم ڈیوائس ہو، تعلیمی پلیٹ فارم ہو یا فٹنس ایپ۔ یہ ذاتی نوعیت کا تجربہ صرف مشمولات کی سفارشات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ یہ پروڈکٹ کے ڈیزائن اور فنکشن کو بھی متاثر کرے گا، اسے ہر فرد کی ضروریات کے مطابق ڈھالے گا۔ یہ ایک ایسا میدان ہے جہاں ڈیزائنرز کو AI کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی اور جذباتی تعلق قائم کیا جا سکے۔
پائیدار ڈیزائن: ماحول دوستی اور لمبی عمر
آج کے دور میں جب ماحولیاتی مسائل سر اٹھا رہے ہیں، پائیدار ڈیزائن (Sustainable Design) کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ مجھے اکثر یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ ہم کتنی چیزیں استعمال کرتے ہیں اور پھر انہیں آسانی سے پھینک دیتے ہیں، جس سے ہمارے سیارے پر بوجھ بڑھتا ہے۔ پروڈکٹ ڈیزائنرز اب صرف خوبصورتی یا فنکشنلیٹی پر توجہ نہیں دے رہے بلکہ وہ یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ ان کی بنائی ہوئی چیزیں ماحول پر کیا اثر ڈالیں گی۔ پائیدار ڈیزائن کا مطلب ہے ایسے پروڈکٹس بنانا جو اپنی پوری زندگی کے دوران کم سے کم ماحولیاتی نقصان پہنچائیں۔ یہ نہ صرف مواد کے انتخاب پر منحصر ہے بلکہ پروڈکٹ کی مرمت پذیری، دوبارہ استعمال کی صلاحیت، اور آخرکار اس کی ری سائیکلنگ پر بھی منحصر ہے۔ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو ہمیں مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک بہتر دنیا چھوڑنے میں مدد دے سکتا ہے۔
زندگی بھر کا چکر اور مواد کا انتخاب
ایک پائیدار پروڈکٹ کے ڈیزائن میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے پورے “لائف سائیکل” کو مدنظر رکھا جائے۔ یعنی، مواد کہاں سے آیا، اسے کیسے تیار کیا گیا، پروڈکٹ کیسے استعمال ہوگی، کیا اس کی مرمت ہو سکے گی، اور جب اس کی عمر پوری ہو جائے گی تو اسے کیسے ٹھکانے لگایا جائے گا۔ میں نے حال ہی میں کچھ ایسے برانڈز دیکھے ہیں جو اپنی پیکیجنگ میں پلاسٹک کے بجائے بانس یا ری سائیکل شدہ کاغذ استعمال کر رہے ہیں، اور یہ تبدیلی دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ یہی وہ چھوٹے قدم ہیں جو ایک بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ڈیزائنرز کو اب ایسے مواد کا انتخاب کرنا ہوگا جو ماحول دوست ہوں، جیسے بائیوڈیگریڈیبل پلاسٹک، ری سائیکل شدہ دھاتیں، یا مقامی طور پر دستیاب اور پائیدار ذرائع سے حاصل شدہ مواد۔ یہ مواد نہ صرف ماحول کے لیے بہتر ہیں بلکہ اکثر صارفین کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو اب ماحولیاتی ذمہ داری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔
لمبی عمر اور مرمت کی آسانی
پروڈکٹس کی عمر بڑھانا اور انہیں آسانی سے قابل مرمت بنانا پائیدار ڈیزائن کا ایک اہم جزو ہے۔ مجھے غصہ آتا ہے جب ایک مہنگی الیکٹرانک ڈیوائس صرف ایک چھوٹی سی خرابی کی وجہ سے بیکار ہو جاتی ہے اور اسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ ماضی میں، بہت سی کمپنیاں جان بوجھ کر ایسی چیزیں بناتی تھیں جن کی مرمت مشکل ہو تاکہ لوگ نئی چیزیں خریدیں۔ لیکن اب یہ رجحان بدل رہا ہے۔ صارفین زیادہ بیدار ہو گئے ہیں اور ایسی پروڈکٹس چاہتے ہیں جو دیرپا ہوں اور جنہیں آسانی سے ٹھیک کیا جا سکے۔ ڈیزائنرز کو پروڈکٹ کو اس طرح سے بنانا ہوگا کہ اس کے اجزاء کو آسانی سے تبدیل کیا جا سکے، اور اس کی مرمت کے لیے درکار معلومات اور اوزار دستیاب ہوں۔ یہ نہ صرف صارفین کے پیسے بچاتا ہے بلکہ فضلہ کو بھی کم کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک فرنیچر کا ٹکڑا جس کے پرزے آسانی سے بدلے جا سکیں، وہ اس سے کہیں بہتر ہے جو ایک بار ٹوٹ جائے تو پھینک دیا جائے۔
پہلو | روایتی ڈیزائن | مستقبل کا پائیدار ڈیزائن |
---|---|---|
اہمیت | صرف فنکشن اور جمالیات | فنکشن، جمالیات، ماحولیاتی اثرات |
مواد کا انتخاب | لاگت اور دستیابی | ماحولیاتی پاؤں کا نشان، ری سائیکلنگ، دستیابی |
پروڈکٹ کی زندگی | نئے ماڈلز کی حوصلہ افزائی | لمبی عمر، مرمت پذیری، اپ گریڈ ایبلٹی |
فضلہ کا انتظام | صارف پر منحصر | ڈیزائن کے ذریعے فضلے میں کمی، ری سائیکلنگ کو فروغ |
مصنوعی ذہانت کا استعمال | بہت کم یا نہیں | کارکردگی، وسائل کی بچت، ذاتی نوعیت کے حل کے لیے |
تکنیکی انضمام اور نئی حقیقتیں
آنے والے وقت میں پروڈکٹ ڈیزائن صرف فزیکل یا ڈیجیٹل ڈومین تک محدود نہیں رہے گا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ایسی چیزیں دیکھیں گے جو ان دونوں دنیاؤں کے درمیان کی حد کو مٹا دیں گی۔ جب میں نے پہلی بار ایک Augmented Reality (AR) ایپ کے ذریعے اپنے کمرے میں ورچوئل فرنیچر کی پوزیشننگ کی تو مجھے محسوس ہوا کہ یہ ٹیکنالوجی کس قدر حقیقی دنیا میں تبدیلی لا سکتی ہے۔ مستقبل کے پروڈکٹس کو ورچوئل رئیلٹی (VR)، Augmented Reality (AR)، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، اور بلاک چین جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو ہموار طریقے سے ضم کرنا ہوگا۔ ڈیزائنرز کو یہ سوچنا پڑے گا کہ جب آپ کا ریفریجریٹر آپ کے سمارٹ فون سے بات کرے گا اور آپ کا سمارٹ چشمہ آپ کو براہ راست معلومات دکھائے گا، تو ان تمام تجربات کو ایک دوسرے سے کیسے جوڑا جائے گا تاکہ صارف کو کسی قسم کی مشکل محسوس نہ ہو۔ یہ ایک چیلنجنگ لیکن بہت دلچسپ دور ہے۔
ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا ہموار ادغام
ٹیکنالوجی کا ادغام صرف اس بات پر منحصر نہیں کہ کتنی نئی ٹیکنالوجیز کو ایک پروڈکٹ میں شامل کیا گیا ہے، بلکہ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ یہ ٹیکنالوجیز کتنی آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے آپس میں کام کرتی ہیں۔ میرے تجربے میں، جب میں نے ایک سمارٹ ہوم سسٹم لگایا، تو شروع میں مختلف ڈیوائسز کو آپس میں جوڑنا ایک سر درد تھا۔ لیکن جب وہ ایک دوسرے سے بات کرنے لگیں، تو زندگی بہت آسان ہو گئی۔ ڈیزائنرز کو اب یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جب ایک صارف ایک سمارٹ واچ سے اپنے دروازے کو کنٹرول کرے یا اپنے ہولوگرافک اسکرین پر کام کرے، تو یہ سب کچھ اسے قدرتی اور بلا رکاوٹ محسوس ہو۔ یہ تبھی ممکن ہے جب ڈیزائن کے عمل میں شروع سے ہی انضمام کو ترجیح دی جائے۔ یہ صرف ایک فیچر شامل کرنے کی بات نہیں، بلکہ ایک مکمل ماحولیاتی نظام (Ecosystem) بنانے کی بات ہے جو صارف کے لیے فائدہ مند ہو۔
مخلوط حقیقت (Mixed Reality) اور عمیق تجربات (Immersive Experiences)
مخلوط حقیقت، جس میں حقیقی اور ورچوئل دنیاؤں کا امتزاج ہوتا ہے، ڈیزائن کے نئے افق کھول رہی ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح کچھ لوگ VR ہیڈسیٹ پہن کر ورچوئل دنیا میں جا کر میٹنگز کر رہے ہیں، اور یہ بالکل حقیقی محسوس ہوتا ہے۔ پروڈکٹ ڈیزائنرز کو اب ایسے تجربات تخلیق کرنے ہوں گے جو صارف کو ایک گہرا اور عمیق احساس دلائیں۔ چاہے وہ میڈیکل ٹریننگ کے لیے ہو، آرکیٹیکچر کی منصوبہ بندی کے لیے ہو، یا محض گیمنگ کے لیے، یہ ٹیکنالوجیز صارف کو ایک ایسے ماحول میں لے جاتی ہیں جہاں وہ حقیقی دنیا کی حدود سے آزاد ہو کر کچھ بھی کر سکتا ہے۔ یہ نہ صرف بصری اور صوتی تجربات کو بہتر بناتا ہے بلکہ لمس اور حرکت کو بھی شامل کرتا ہے، جس سے تجربہ مزید حقیقی ہو جاتا ہے۔ یہ ایسے ڈیزائن چیلنجز ہیں جن کے لیے تخلیقی سوچ اور تکنیکی مہارت دونوں کی ضرورت ہے۔
مشترکہ تجربات کی تشکیل
آج کے دور میں پروڈکٹس صرف ایک فرد کے استعمال کے لیے نہیں رہ گئے ہیں؛ وہ اکثر لوگوں کے درمیان تعامل اور اشتراک کو فروغ دیتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنے خاندان کے ساتھ ایک shared Google Docs پر کام کرنا شروع کیا، تو اس نے ہمارے کام کرنے کے طریقے کو مکمل طور پر بدل دیا۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں مشترکہ تجربات کو کیسے ترجیح دی جائے گی، چاہے وہ ایک ہی ڈیوائس پر مل کر گیم کھیلنا ہو، یا ایک ہی پلیٹ فارم پر عالمی ٹیم کے ساتھ تعاون کرنا ہو۔ ڈیزائنرز کو ایسے پلیٹ فارمز اور ڈیوائسز بنانے ہوں گے جو متعدد صارفین کو ہم آہنگی سے کام کرنے یا تفریح کرنے کی اجازت دیں۔ یہ صرف ٹیکنالوجی کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ انسانی تعلقات اور سماجی رابطوں کو تقویت دینے کے بارے میں بھی ہے جو پروڈکٹس کے ذریعے ممکن ہو سکتے ہیں۔
متعدد صارفین کے لیے ڈیزائن
جب ایک پروڈکٹ کو کئی لوگ استعمال کرتے ہیں، تو ڈیزائنرز کو ہر فرد کی ضروریات اور توقعات کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔ یہ ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ ہر صارف کا تجربہ دوسرے سے مختلف ہو سکتا ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ ایک ہی فیملی میں، ایک سمارٹ ٹی وی پر ہر فرد کی اپنی پسند ہوتی ہے، اور ایک اچھے ڈیزائن والے انٹرفیس کو یہ سب کچھ سنبھالنا پڑتا ہے۔ اس میں رسائی، ڈیٹا کی رازداری، اور صارف کی ترجیحات کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا شامل ہے۔ ڈیزائنرز کو ایسے طریقے ڈھونڈنے ہوں گے جن سے ایک ہی پروڈکٹ مختلف صارفین کے لیے ذاتی نوعیت کا اور متعلقہ محسوس ہو۔ یہ ایک ایسے ٹول یا پلیٹ فارم کو ڈیزائن کرنے کے مترادف ہے جو ایک ہی وقت میں ایک طالب علم، ایک استاد، اور ایک منتظم کے لیے کارآمد ہو۔
کمیونٹی اور انٹرایکشنز کی ترقی
پروڈکٹس اب صرف ٹولز نہیں ہیں؛ وہ ایسی جگہیں بن رہے ہیں جہاں لوگ ملتے جلتے ہیں، خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں، اور کمیونٹیز بناتے ہیں۔ میرے اپنے فیس بک گروپس کے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے کہ کیسے لوگ اپنے مشترکہ شوق اور دلچسپیوں کی بنیاد پر ایک دوسرے سے جڑتے ہیں۔ یہ ڈیزائن کی کامیابی ہے جو ان تعاملات کو ممکن بناتی ہے۔ مستقبل میں، پروڈکٹ ڈیزائنرز کو ایسے فیچرز شامل کرنے ہوں گے جو کمیونٹی کی تعمیر، صارف سے صارف کے تعاملات، اور سماجی اشتراک کو فروغ دیں۔ چاہے وہ ایک گیمنگ پلیٹ فارم ہو جو دوستوں کو ایک ساتھ کھیلنے کی ترغیب دے، یا ایک آن لائن لرننگ پلیٹ فارم ہو جو طلباء کو گروپ پروجیکٹس میں تعاون کرنے کی اجازت دے، یہ سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ ڈیزائن کتنی مؤثر طریقے سے انسانی رابطے کو سہولت فراہم کرتا ہے۔
سماجی ذمہ داری اور اخلاقیات
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائنرز کا کردار صرف خوبصورت اور فعال چیزیں بنانے تک محدود نہیں رہا بلکہ ان پر ایک بڑی سماجی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ ہوتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ کچھ ایپس یا پلیٹ فارمز کس طرح صارف کے ڈیٹا کا غلط استعمال کرتے ہیں یا انہیں غلط معلومات کی طرف دھکیلتے ہیں۔ مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں اخلاقیات اور سماجی ذمہ داری کو سب سے اوپر رکھنا ہوگا۔ ہمیں ایسے پروڈکٹس ڈیزائن کرنے ہوں گے جو نہ صرف فائدہ مند ہوں بلکہ نقصان دہ بھی نہ ہوں۔ اس میں ڈیٹا کی رازداری، الگورتھمک تعصب (algorithmic bias) سے بچنا، اور سب کے لیے رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ ڈیزائنرز کو یہ سوچنا ہوگا کہ ان کی بنائی ہوئی چیزیں معاشرے پر کیا اثر ڈالیں گی اور کیا وہ اچھے یا برے مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔
رازداری اور ڈیٹا کا تحفظ
صارف کی رازداری اور ڈیٹا کا تحفظ آج کے ڈیجیٹل دور میں سب سے اہم خدشات میں سے ایک ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ ایک ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے کتراتے ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہوتا ہے کہ ان کا ڈیٹا محفوظ نہیں ہوگا۔ ڈیزائنرز کو اب ایسے نظام بنانے ہوں گے جو صارف کے ڈیٹا کو محفوظ رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسے صرف صارف کی واضح اجازت سے ہی استعمال کیا جائے۔ یہ صرف قانونی ضرورت نہیں بلکہ یہ صارفین کا اعتماد جیتنے کا ایک طریقہ ہے۔ ایک اچھا پروڈکٹ ڈیزائنر صارف کو اس بات کا مکمل کنٹرول دیتا ہے کہ اس کا ڈیٹا کیسے استعمال ہو رہا ہے، اور اسے ایک سادہ اور واضح زبان میں سمجھاتا ہے۔ شفافیت اور سیکیورٹی وہ بنیادیں ہیں جن پر مستقبل کے قابل اعتماد پروڈکٹس کھڑے ہوں گے۔
شمولیت اور رسائی
پروڈکٹ ڈیزائن کو ہر ایک کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ پروڈکٹس کو ہر قسم کے صارفین کے لیے ڈیزائن کیا جائے، چاہے وہ کسی معذوری کا شکار ہوں، مختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھتے ہوں، یا مختلف عمروں کے ہوں۔ مجھے ہمیشہ خوشی ہوتی ہے جب میں کسی ایسی ویب سائٹ یا ایپ کو دیکھتا ہوں جو نابینا افراد کے لیے بھی استعمال میں آسان ہوتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ڈیزائنرز نے شمولیت کو ایک بنیادی قدر کے طور پر اپنایا ہے۔ اس میں ٹیکسٹ کا سائز، رنگوں کا انتخاب، نیویگیشن کی سادگی، اور آڈیو/ویژول معاونت شامل ہے۔ جب ایک پروڈکٹ سب کے لیے قابل استعمال ہو، تو اس کا سماجی اثر کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور یہ ایک زیادہ جامع معاشرے کی تشکیل میں مدد دیتا ہے۔
ڈیزائنرز کے لیے نئے چیلنجز
پروڈکٹ ڈیزائن کا میدان تیزی سے بدل رہا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ڈیزائنرز کے لیے بھی نئے چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ مجھے ہمیشہ محسوس ہوتا ہے کہ اس شعبے میں کچھ نیا سیکھنے کو ملتا رہتا ہے۔ اب ایک ڈیزائنر کو صرف خوبصورتی کی حس رکھنے والا نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسے تحقیق کرنے والا، ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والا، اخلاقیات کا ماہر، اور یہاں تک کہ ایک کاروباری حکمت عملی ساز بھی ہونا چاہیے۔ یہ ایک کثیر الجہتی کردار ہے جس کے لیے مسلسل سیکھنے اور اپنی مہارتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔ مصنوعی ذہانت، نئی ٹیکنالوجیز، اور بدلتی ہوئی سماجی ضروریات کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، لیکن ساتھ ہی یہ ایک بہت بڑی فرصت بھی ہے۔
مسلسل سیکھنے کی ضرورت
آج کے ڈیزائنرز کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ مسلسل سیکھتے رہیں۔ ٹیکنالوجی اور صارف کے رویے اتنی تیزی سے بدل رہے ہیں کہ اگر آپ نے سیکھنا بند کر دیا تو آپ بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ میں خود ہر ہفتے ڈیزائن کے نئے ٹرینڈز، نئی ٹولز، اور نئی تحقیق کے بارے میں پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ یہ صرف رسمی تعلیم حاصل کرنے کی بات نہیں ہے، بلکہ انڈسٹری میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھنے، ورکشاپس میں حصہ لینے، اور ساتھی ڈیزائنرز سے سیکھنے کی بات ہے۔ یہ ایک ایسا سفر ہے جس میں کبھی بھی منزل نہیں آتی، ہمیشہ کچھ نیا ہوتا ہے جو آپ کو حیران کر دیتا ہے اور آپ کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر مجبور کرتا ہے۔
کراس فنکشنل تعاون
مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں کراس فنکشنل تعاون کی بہت زیادہ اہمیت ہو گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈیزائنرز کو صرف اپنے ڈیزائن ٹیم کے ساتھ نہیں بلکہ انجینئرز، مارکیٹنگ کے ماہرین، ڈیٹا سائنٹسٹس، اور بزنس ڈویلپمنٹ ٹیموں کے ساتھ بھی مل کر کام کرنا ہو گا۔ مجھے یاد ہے جب میری ٹیم میں ایک پروجیکٹ پر ڈیزائنر، ڈویلپر، اور مارکیٹنگ پرسن سب ایک ساتھ بیٹھے تھے، تو اس سے ہمیں پروڈکٹ کو ہر پہلو سے دیکھنے کا موقع ملا۔ یہ تعاون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ڈیزائن صرف بصری طور پر دلکش نہیں ہے بلکہ یہ تکنیکی طور پر قابل عمل، کاروباری طور پر پائیدار، اور صارف کے لیے مفید بھی ہے۔ یہ ایک مربوط نقطہ نظر ہے جو کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بناتا ہے۔آج کل ہر چیز میں ڈیزائن کی اہمیت کتنی بڑھ گئی ہے، یہ ہم سب اپنی روزمرہ زندگی میں دیکھتے ہیں۔ کبھی کبھی تو میں سوچتا ہوں کہ کسی پروڈکٹ کا اچھا ڈیزائن اسے ہماری زندگی کا حصہ بنا دیتا ہے اور برا ڈیزائن اس سے بیزار کر دیتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک نئی اسمارٹ واچ لی تھی، اس کا یوزر انٹرفیس اتنا صاف اور آسان تھا کہ پہلی ہی نظر میں دل جیت لیا۔ یہ صرف خوبصورتی نہیں، بلکہ استعمال میں آسانی کا کمال تھا۔پروڈکٹ ڈیزائن کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، خاص طور پر موجودہ ڈیجیٹل دور میں جہاں مصنوعی ذہانت اور صارف کے تجربے کو سمجھنا سب سے اہم ہو گیا ہے۔ میں نے حال ہی میں ایک ایسے نامور پروڈکٹ ڈیزائن ایکسپرٹ سے گفتگو کی جن کے خیالات نے مجھے بہت متاثر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے آج کے دور میں پائیداری، جذباتی ڈیزائن (emotional design) اور ٹیکنالوجی کا درست استعمال مستقبل کے کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بن رہے ہیں۔ میں نے خود محسوس کیا کہ ان کی بصیرت محض نظریاتی نہیں بلکہ عملی تجربے پر مبنی ہے۔ ان کے مطابق، اب ڈیزائن صرف شکل و صورت نہیں بلکہ مسائل کا حل اور انسانی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔آئیے نیچے دی گئی تحریر میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ ان کی نظر میں پروڈکٹ ڈیزائن کا مستقبل کیا ہے اور ہمیں کن پہلوؤں پر توجہ دینی چاہیے، خاص طور پر جب ہم جدید ٹیکنالوجی کو اپنے روزمرہ کے استعمال میں لاتے ہیں۔
صارف مرکزیت اور جذباتی ڈیزائن کی گہرائیاں
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائن کا محور صرف یہ نہیں رہا کہ کوئی چیز کیسے نظر آتی ہے یا اس کے فیچرز کیا ہیں۔ اب بات اس سے کہیں آگے بڑھ کر صارف کے جذباتی تعلق پر آ گئی ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں نے پہلی بار ایک خاص ای میل ایپ استعمال کی، اس کا انٹرفیس اتنا پرسکون اور استعمال میں اتنا آسان تھا کہ مجھے لگا جیسے یہ میرے کام کا بوجھ ہلکا کر رہی ہے۔ یہ صرف ڈیزائن کی خوبصورتی نہیں تھی بلکہ میرے اندر ایک سکون کا احساس پیدا ہوا تھا، اور یہی جذباتی ڈیزائن کی کامیابی ہے۔ ڈیزائنرز اب ایسے تجربات تخلیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو نہ صرف صارف کی ضروریات پوری کریں بلکہ ان کے جذبات کو بھی چھو لیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جب آپ کوئی پروڈکٹ استعمال کریں تو آپ کو لگے جیسے وہ آپ کی روزمرہ زندگی کا ایک قدرتی حصہ ہے، جس کے بغیر آپ کا گزارا مشکل ہو۔ یہ صرف صارف کی پسندیدگی کی بات نہیں، یہ اس کی وفاداری کی بنیاد ہے۔
صارف کی جذباتی ضروریات کو سمجھنا
پروڈکٹ ڈیزائنرز اب صرف فیچر لسٹ یا یوزر اسٹوریز پر انحصار نہیں کر سکتے۔ انہیں صارف کی نفسیات، اس کے خوف، اس کی خوشیاں، اور اس کی چھپی ہوئی خواہشات کو سمجھنا ہوگا۔ جب میں خود کوئی نیا پروڈکٹ استعمال کرتا ہوں، تو مجھے فوراً اندازہ ہو جاتا ہے کہ آیا ڈیزائنرز نے واقعی صارف کی پریشانیوں کو سمجھا ہے یا نہیں۔ ایک اچھی ڈیزائن کردہ ایپ آپ کو کسی مسئلے میں پھنسنے نہیں دیتی، بلکہ آپ کو آسانی سے اس سے نکلنے کا راستہ دکھاتی ہے۔ یہ صرف کارکردگی کی بات نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا احساس ہے جو صارف کو پروڈکٹ سے جوڑے رکھتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک بینکنگ ایپ جو آپ کو پیچیدہ ٹرانزیکشنز کے دوران بھی پرسکون اور پراعتماد محسوس کرائے، وہ واقعی کامیاب ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ڈیزائنرز نے صارف کے دباؤ کو سمجھا اور اسے کم کرنے کے لیے ڈیزائن حل فراہم کیا۔
سہولت اور اطمینان کا امتزاج
پروڈکٹ کو استعمال کرنے میں آسانی اس کی بنیادی ضرورت ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اطمینان کا احساس بھی ضروری ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ ایک ایسے پروڈکٹ کو ترجیح دیتے ہیں جو شاید بہترین فیچرز نہ رکھتا ہو، لیکن اسے استعمال کرنے کا تجربہ بہت خوشگوار ہو۔ جب آپ کوئی کام آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کر لیتے ہیں، تو ایک اطمینان کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ یہ اطمینان صرف فنکشنلیٹی سے نہیں آتا بلکہ ڈیزائن کی سادگی، اس کی بصری خوبصورتی، اور اس کے ردعمل سے آتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ کوئی نیا کھانا پکائیں اور ہر چیز خود بخود آپ کی مدد کرے۔ ایک خوبصورتی سے ڈیزائن کیا گیا ٹول یا سافٹ ویئر آپ کے کام کو صرف آسان ہی نہیں بناتا بلکہ اس میں مزہ بھی پیدا کرتا ہے۔ یہ آپ کے وقت کی بچت کرتا ہے، آپ کی ذہنی الجھنوں کو کم کرتا ہے، اور آپ کو ایک مثبت تجربہ فراہم کرتا ہے، جو دراصل صارف کے اطمینان کی کنجی ہے۔
ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کا کردار
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائن کی دنیا میں ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت (AI) کا کردار ناقابل تردید ہو گیا ہے۔ میرے اپنے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح ایک آن لائن شاپنگ ویب سائٹ نے میری پچھلی خریداریوں اور براؤزنگ ہسٹری کی بنیاد پر مجھے اتنی درست تجاویز دینا شروع کر دیں کہ مجھے حیرت ہوئی کہ کیا یہ میری پسند کو واقعی جانتی ہے۔ یہ سب ڈیٹا تجزیہ اور AI کی بدولت ممکن ہوتا ہے۔ ڈیزائنرز اب محض اندازوں پر انحصار نہیں کرتے بلکہ صارف کے رویے، ترجیحات اور ضروریات کو سمجھنے کے لیے وسیع ڈیٹا سیٹس کا استعمال کرتے ہیں۔ AI کے ذریعے، پروڈکٹس کو اس قابل بنایا جا رہا ہے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ صارف کی عادات سے سیکھیں اور خود کو ان کے مطابق ڈھال لیں۔ یہ ڈیزائن کے عمل کو زیادہ موثر اور ذاتی نوعیت کا بناتا ہے۔
ڈیٹا سے حاصل بصیرت کا عملی استعمال
پروڈکٹ ڈیزائنرز کے لیے اب یہ ضروری ہے کہ وہ ڈیٹا سائنٹسٹس کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ خام ڈیٹا کو قابل عمل بصیرت میں تبدیل کر سکیں۔ میرے ساتھ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب میں کسی نئے سافٹ ویئر پر کام کرتا ہوں تو مجھے اس کی پرفارمنس کا ڈیٹا دیکھ کر فوراً سمجھ آ جاتا ہے کہ صارفین کو کس جگہ مشکل پیش آ رہی ہے یا وہ کس فیچر کو زیادہ پسند کر رہے ہیں۔ یہ بصیرتیں ڈیزائن میں حقیقی تبدیلیاں لانے میں مدد دیتی ہیں۔ ہم اب ایسی پروڈکٹس بنا سکتے ہیں جو نہ صرف خوبصورت ہوں بلکہ ڈیٹا کی بنیاد پر صارف کے حقیقی مسائل حل کریں۔ مثال کے طور پر، ایک ہیلتھ ایپ جو آپ کے نیند کے پیٹرن اور دن بھر کی سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے، وہ آپ کو ذاتی نوعیت کی تجاویز دے کر آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب ڈیٹا کو صحیح طریقے سے سمجھا اور استعمال کیا جائے۔
ذاتی نوعیت کا تجربہ
مصنوعی ذہانت کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ یہ پروڈکٹ کے تجربے کو ہر صارف کے لیے منفرد بنا سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار ایک میوزک سٹریمنگ سروس استعمال کی تھی، اس نے میری پسند کے گانے اتنی تیزی سے پہچانے کہ مجھے لگا جیسے یہ صرف میرے لیے ہی بنی ہے۔ یہ AI الگورتھمز کا کمال ہے جو ہر صارف کے ڈیٹا کو پروسیس کرتے ہیں اور اس کی بنیاد پر مواد، ترتیب اور انٹرفیس کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ مستقبل میں، ہر پروڈکٹ اپنے صارف کے لیے ایک منفرد “میں” کا تجربہ فراہم کرے گی، چاہے وہ سمارٹ ہوم ڈیوائس ہو، تعلیمی پلیٹ فارم ہو یا فٹنس ایپ۔ یہ ذاتی نوعیت کا تجربہ صرف مشمولات کی سفارشات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ یہ پروڈکٹ کے ڈیزائن اور فنکشن کو بھی متاثر کرے گا، اسے ہر فرد کی ضروریات کے مطابق ڈھالے گا۔ یہ ایک ایسا میدان ہے جہاں ڈیزائنرز کو AI کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی اور جذباتی تعلق قائم کیا جا سکے۔
پائیدار ڈیزائن: ماحول دوستی اور لمبی عمر
آج کے دور میں جب ماحولیاتی مسائل سر اٹھا رہے ہیں، پائیدار ڈیزائن (Sustainable Design) کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ مجھے اکثر یہ سوچ کر دکھ ہوتا ہے کہ ہم کتنی چیزیں استعمال کرتے ہیں اور پھر انہیں آسانی سے پھینک دیتے ہیں، جس سے ہمارے سیارے پر بوجھ بڑھتا ہے۔ پروڈکٹ ڈیزائنرز اب صرف خوبصورتی یا فنکشنلیٹی پر توجہ نہیں دے رہے بلکہ وہ یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ ان کی بنائی ہوئی چیزیں ماحول پر کیا اثر ڈالیں گی۔ پائیدار ڈیزائن کا مطلب ہے ایسے پروڈکٹس بنانا جو اپنی پوری زندگی کے دوران کم سے کم ماحولیاتی نقصان پہنچائیں۔ یہ نہ صرف مواد کے انتخاب پر منحصر ہے بلکہ پروڈکٹ کی مرمت پذیری، دوبارہ استعمال کی صلاحیت، اور آخرکار اس کی ری سائیکلنگ پر بھی منحصر ہے۔ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو ہمیں مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک بہتر دنیا چھوڑنے میں مدد دے سکتا ہے۔
زندگی بھر کا چکر اور مواد کا انتخاب
ایک پائیدار پروڈکٹ کے ڈیزائن میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کے پورے “لائف سائیکل” کو مدنظر رکھا جائے۔ یعنی، مواد کہاں سے آیا، اسے کیسے تیار کیا گیا، پروڈکٹ کیسے استعمال ہوگی، کیا اس کی مرمت ہو سکے گی، اور جب اس کی عمر پوری ہو جائے گی تو اسے کیسے ٹھکانے لگایا جائے گا۔ میں نے حال ہی میں کچھ ایسے برانڈز دیکھے ہیں جو اپنی پیکیجنگ میں پلاسٹک کے بجائے بانس یا ری سائیکل شدہ کاغذ استعمال کر رہے ہیں، اور یہ تبدیلی دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ یہی وہ چھوٹے قدم ہیں جو ایک بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ڈیزائنرز کو اب ایسے مواد کا انتخاب کرنا ہوگا جو ماحول دوست ہوں، جیسے بائیوڈیگریڈیبل پلاسٹک، ری سائیکل شدہ دھاتیں، یا مقامی طور پر دستیاب اور پائیدار ذرائع سے حاصل شدہ مواد۔ یہ مواد نہ صرف ماحول کے لیے بہتر ہیں بلکہ اکثر صارفین کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو اب ماحولیاتی ذمہ داری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔
لمبی عمر اور مرمت کی آسانی
پروڈکٹس کی عمر بڑھانا اور انہیں آسانی سے قابل مرمت بنانا پائیدار ڈیزائن کا ایک اہم جزو ہے۔ مجھے غصہ آتا ہے جب ایک مہنگی الیکٹرانک ڈیوائس صرف ایک چھوٹی سی خرابی کی وجہ سے بیکار ہو جاتی ہے اور اسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ ماضی میں، بہت سی کمپنیاں جان بوجھ کر ایسی چیزیں بناتی تھیں جن کی مرمت مشکل ہو تاکہ لوگ نئی چیزیں خریدیں۔ لیکن اب یہ رجحان بدل رہا ہے۔ صارفین زیادہ بیدار ہو گئے ہیں اور ایسی پروڈکٹس چاہتے ہیں جو دیرپا ہوں اور جنہیں آسانی سے ٹھیک کیا جا سکے۔ ڈیزائنرز کو پروڈکٹ کو اس طرح سے بنانا ہوگا کہ اس کے اجزاء کو آسانی سے تبدیل کیا جا سکے، اور اس کی مرمت کے لیے درکار معلومات اور اوزار دستیاب ہوں۔ یہ نہ صرف صارفین کے پیسے بچاتا ہے بلکہ فضلہ کو بھی کم کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک فرنیچر کا ٹکڑا جس کے پرزے آسانی سے بدلے جا سکیں، وہ اس سے کہیں بہتر ہے جو ایک بار ٹوٹ جائے تو پھینک دیا جائے۔
پہلو | روایتی ڈیزائن | مستقبل کا پائیدار ڈیزائن |
---|---|---|
اہمیت | صرف فنکشن اور جمالیات | فنکشن، جمالیات، ماحولیاتی اثرات |
مواد کا انتخاب | لاگت اور دستیابی | ماحولیاتی پاؤں کا نشان، ری سائیکلنگ، دستیابی |
پروڈکٹ کی زندگی | نئے ماڈلز کی حوصلہ افزائی | لمبی عمر، مرمت پذیری، اپ گریڈ ایبلٹی |
فضلہ کا انتظام | صارف پر منحصر | ڈیزائن کے ذریعے فضلے میں کمی، ری سائیکلنگ کو فروغ |
مصنوعی ذہانت کا استعمال | بہت کم یا نہیں | کارکردگی، وسائل کی بچت، ذاتی نوعیت کے حل کے لیے |
تکنیکی انضمام اور نئی حقیقتیں
آنے والے وقت میں پروڈکٹ ڈیزائن صرف فزیکل یا ڈیجیٹل ڈومین تک محدود نہیں رہے گا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ایسی چیزیں دیکھیں گے جو ان دونوں دنیاؤں کے درمیان کی حد کو مٹا دیں گی۔ جب میں نے پہلی بار ایک Augmented Reality (AR) ایپ کے ذریعے اپنے کمرے میں ورچوئل فرنیچر کی پوزیشننگ کی تو مجھے محسوس ہوا کہ یہ ٹیکنالوجی کس قدر حقیقی دنیا میں تبدیلی لا سکتی ہے۔ مستقبل کے پروڈکٹس کو ورچوئل رئیلٹی (VR)، Augmented Reality (AR)، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، اور بلاک چین جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو ہموار طریقے سے ضم کرنا ہوگا۔ ڈیزائنرز کو یہ سوچنا پڑے گا کہ جب آپ کا ریفریجریٹر آپ کے سمارٹ فون سے بات کرے گا اور آپ کا سمارٹ چشمہ آپ کو براہ راست معلومات دکھائے گا، تو ان تمام تجربات کو ایک دوسرے سے کیسے جوڑا جائے گا تاکہ صارف کو کسی قسم کی مشکل محسوس نہ ہو۔ یہ ایک چیلنجنگ لیکن بہت دلچسپ دور ہے۔
ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا ہموار ادغام
ٹیکنالوجی کا ادغام صرف اس بات پر منحصر نہیں کہ کتنی نئی ٹیکنالوجیز کو ایک پروڈکٹ میں شامل کیا گیا ہے، بلکہ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ یہ ٹیکنالوجیز کتنی آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے آپس میں کام کرتی ہیں۔ میرے تجربے میں، جب میں نے ایک سمارٹ ہوم سسٹم لگایا، تو شروع میں مختلف ڈیوائسز کو آپس میں جوڑنا ایک سر درد تھا۔ لیکن جب وہ ایک دوسرے سے بات کرنے لگیں، تو زندگی بہت آسان ہو گئی۔ ڈیزائنرز کو اب یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جب ایک صارف ایک سمارٹ واچ سے اپنے دروازے کو کنٹرول کرے یا اپنے ہولوگرافک اسکرین پر کام کرے، تو یہ سب کچھ اسے قدرتی اور بلا رکاوٹ محسوس ہو۔ یہ تبھی ممکن ہے جب ڈیزائن کے عمل میں شروع سے ہی انضمام کو ترجیح دی جائے۔ یہ صرف ایک فیچر شامل کرنے کی بات نہیں، بلکہ ایک مکمل ماحولیاتی نظام (Ecosystem) بنانے کی بات ہے جو صارف کے لیے فائدہ مند ہو۔
مخلوط حقیقت (Mixed Reality) اور عمیق تجربات (Immersive Experiences)
مخلوط حقیقت، جس میں حقیقی اور ورچوئل دنیاؤں کا امتزاج ہوتا ہے، ڈیزائن کے نئے افق کھول رہی ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح کچھ لوگ VR ہیڈسیٹ پہن کر ورچوئل دنیا میں جا کر میٹنگز کر رہے ہیں، اور یہ بالکل حقیقی محسوس ہوتا ہے۔ پروڈکٹ ڈیزائنرز کو اب ایسے تجربات تخلیق کرنے ہوں گے جو صارف کو ایک گہرا اور عمیق احساس دلائیں۔ چاہے وہ میڈیکل ٹریننگ کے لیے ہو، آرکیٹیکچر کی منصوبہ بندی کے لیے ہو، یا محض گیمنگ کے لیے، یہ ٹیکنالوجیز صارف کو ایک ایسے ماحول میں لے جاتی ہیں جہاں وہ حقیقی دنیا کی حدود سے آزاد ہو کر کچھ بھی کر سکتا ہے۔ یہ نہ صرف بصری اور صوتی تجربات کو بہتر بناتا ہے بلکہ لمس اور حرکت کو بھی شامل کرتا ہے، جس سے تجربہ مزید حقیقی ہو جاتا ہے۔ یہ ایسے ڈیزائن چیلنجز ہیں جن کے لیے تخلیقی سوچ اور تکنیکی مہارت دونوں کی ضرورت ہے۔
مشترکہ تجربات کی تشکیل
آج کے دور میں پروڈکٹس صرف ایک فرد کے استعمال کے لیے نہیں رہ گئے ہیں؛ وہ اکثر لوگوں کے درمیان تعامل اور اشتراک کو فروغ دیتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنے خاندان کے ساتھ ایک shared Google Docs پر کام کرنا شروع کیا، تو اس نے ہمارے کام کرنے کے طریقے کو مکمل طور پر بدل دیا۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں مشترکہ تجربات کو کیسے ترجیح دی جائے گی، چاہے وہ ایک ہی ڈیوائس پر مل کر گیم کھیلنا ہو، یا ایک ہی پلیٹ فارم پر عالمی ٹیم کے ساتھ تعاون کرنا ہو۔ ڈیزائنرز کو ایسے پلیٹ فارمز اور ڈیوائسز بنانے ہوں گے جو متعدد صارفین کو ہم آہنگی سے کام کرنے یا تفریح کرنے کی اجازت دیں۔ یہ صرف ٹیکنالوجی کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ انسانی تعلقات اور سماجی رابطوں کو تقویت دینے کے بارے میں بھی ہے جو پروڈکٹس کے ذریعے ممکن ہو سکتے ہیں۔
متعدد صارفین کے لیے ڈیزائن
جب ایک پروڈکٹ کو کئی لوگ استعمال کرتے ہیں، تو ڈیزائنرز کو ہر فرد کی ضروریات اور توقعات کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔ یہ ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ ہر صارف کا تجربہ دوسرے سے مختلف ہو سکتا ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ ایک ہی فیملی میں، ایک سمارٹ ٹی وی پر ہر فرد کی اپنی پسند ہوتی ہے، اور ایک اچھے ڈیزائن والے انٹرفیس کو یہ سب کچھ سنبھالنا پڑتا ہے۔ اس میں رسائی، ڈیٹا کی رازداری، اور صارف کی ترجیحات کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا شامل ہے۔ ڈیزائنرز کو ایسے طریقے ڈھونڈنے ہوں گے جن سے ایک ہی پروڈکٹ مختلف صارفین کے لیے ذاتی نوعیت کا اور متعلقہ محسوس ہو۔ یہ ایک ایسے ٹول یا پلیٹ فارم کو ڈیزائن کرنے کے مترادف ہے جو ایک ہی وقت میں ایک طالب علم، ایک استاد، اور ایک منتظم کے لیے کارآمد ہو۔
کمیونٹی اور انٹرایکشنز کی ترقی
پروڈکٹس اب صرف ٹولز نہیں ہیں؛ وہ ایسی جگہیں بن رہے ہیں جہاں لوگ ملتے جلتے ہیں، خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں، اور کمیونٹیز بناتے ہیں۔ میرے اپنے فیس بک گروپس کے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے کہ کیسے لوگ اپنے مشترکہ شوق اور دلچسپیوں کی بنیاد پر ایک دوسرے سے جڑتے ہیں۔ یہ ڈیزائن کی کامیابی ہے جو ان تعاملات کو ممکن بناتی ہے۔ مستقبل میں، پروڈکٹ ڈیزائنرز کو ایسے فیچرز شامل کرنے ہوں گے جو کمیونٹی کی تعمیر، صارف سے صارف کے تعاملات، اور سماجی اشتراک کو فروغ دیں۔ چاہے وہ ایک گیمنگ پلیٹ فارم ہو جو دوستوں کو ایک ساتھ کھیلنے کی ترغیب دے، یا ایک آن لائن لرننگ پلیٹ فارم ہو جو طلباء کو گروپ پروجیکٹس میں تعاون کرنے کی اجازت دے، یہ سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ ڈیزائن کتنی مؤثر طریقے سے انسانی رابطے کو سہولت فراہم کرتا ہے۔
سماجی ذمہ داری اور اخلاقیات
آج کے دور میں پروڈکٹ ڈیزائنرز کا کردار صرف خوبصورت اور فعال چیزیں بنانے تک محدود نہیں رہا بلکہ ان پر ایک بڑی سماجی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ ہوتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ کچھ ایپس یا پلیٹ فارمز کس طرح صارف کے ڈیٹا کا غلط استعمال کرتے ہیں یا انہیں غلط معلومات کی طرف دھکیلتے ہیں۔ مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں اخلاقیات اور سماجی ذمہ داری کو سب سے اوپر رکھنا ہوگا۔ ہمیں ایسے پروڈکٹس ڈیزائن کرنے ہوں گے جو نہ صرف فائدہ مند ہوں بلکہ نقصان دہ بھی نہ ہوں۔ اس میں ڈیٹا کی رازداری، الگورتھمک تعصب (algorithmic bias) سے بچنا، اور سب کے لیے رسائی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ ڈیزائنرز کو یہ سوچنا ہوگا کہ ان کی بنائی ہوئی چیزیں معاشرے پر کیا اثر ڈالیں گی اور کیا وہ اچھے یا برے مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔
رازداری اور ڈیٹا کا تحفظ
صارف کی رازداری اور ڈیٹا کا تحفظ آج کے ڈیجیٹل دور میں سب سے اہم خدشات میں سے ایک ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ ایک ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے کتراتے ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہوتا ہے کہ ان کا ڈیٹا محفوظ نہیں ہوگا۔ ڈیزائنرز کو اب ایسے نظام بنانے ہوں گے جو صارف کے ڈیٹا کو محفوظ رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسے صرف صارف کی واضح اجازت سے ہی استعمال کیا جائے۔ یہ صرف قانونی ضرورت نہیں بلکہ یہ صارفین کا اعتماد جیتنے کا ایک طریقہ ہے۔ ایک اچھا پروڈکٹ ڈیزائنر صارف کو اس بات کا مکمل کنٹرول دیتا ہے کہ اس کا ڈیٹا کیسے استعمال ہو رہا ہے، اور اسے ایک سادہ اور واضح زبان میں سمجھاتا ہے۔ شفافیت اور سیکیورٹی وہ بنیادیں ہیں جن پر مستقبل کے قابل اعتماد پروڈکٹس کھڑے ہوں گے۔
شمولیت اور رسائی
پروڈکٹ ڈیزائن کو ہر ایک کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ پروڈکٹس کو ہر قسم کے صارفین کے لیے ڈیزائن کیا جائے، چاہے وہ کسی معذوری کا شکار ہوں، مختلف ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھتے ہوں، یا مختلف عمروں کے ہوں۔ مجھے ہمیشہ خوشی ہوتی ہے جب میں کسی ایسی ویب سائٹ یا ایپ کو دیکھتا ہوں جو نابینا افراد کے لیے بھی استعمال میں آسان ہوتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ڈیزائنرز نے شمولیت کو ایک بنیادی قدر کے طور پر اپنایا ہے۔ اس میں ٹیکسٹ کا سائز، رنگوں کا انتخاب، نیویگیشن کی سادگی، اور آڈیو/ویژول معاونت شامل ہے۔ جب ایک پروڈکٹ سب کے لیے قابل استعمال ہو، تو اس کا سماجی اثر کئی گنا بڑھ جاتا ہے اور یہ ایک زیادہ جامع معاشرے کی تشکیل میں مدد دیتا ہے۔
ڈیزائنرز کے لیے نئے چیلنجز
پروڈکٹ ڈیزائن کا میدان تیزی سے بدل رہا ہے، اور اس کے ساتھ ہی ڈیزائنرز کے لیے بھی نئے چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ مجھے ہمیشہ محسوس ہوتا ہے کہ اس شعبے میں کچھ نیا سیکھنے کو ملتا رہتا ہے۔ اب ایک ڈیزائنر کو صرف خوبصورتی کی حس رکھنے والا نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسے تحقیق کرنے والا، ڈیٹا کا تجزیہ کرنے والا، اخلاقیات کا ماہر، اور یہاں تک کہ ایک کاروباری حکمت عملی ساز بھی ہونا چاہیے۔ یہ ایک کثیر الجہتی کردار ہے جس کے لیے مسلسل سیکھنے اور اپنی مہارتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔ مصنوعی ذہانت، نئی ٹیکنالوجیز، اور بدلتی ہوئی سماجی ضروریات کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، لیکن ساتھ ہی یہ ایک بہت بڑی فرصت بھی ہے۔
مسلسل سیکھنے کی ضرورت
آج کے ڈیزائنرز کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ مسلسل سیکھتے رہیں۔ ٹیکنالوجی اور صارف کے رویے اتنی تیزی سے بدل رہے ہیں کہ اگر آپ نے سیکھنا بند کر دیا تو آپ بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ میں خود ہر ہفتے ڈیزائن کے نئے ٹرینڈز، نئی ٹولز، اور نئی تحقیق کے بارے میں پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ یہ صرف رسمی تعلیم حاصل کرنے کی بات نہیں ہے، بلکہ انڈسٹری میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھنے، ورکشاپس میں حصہ لینے، اور ساتھی ڈیزائنرز سے سیکھنے کی بات ہے۔ یہ ایک ایسا سفر ہے جس میں کبھی بھی منزل نہیں آتی، ہمیشہ کچھ نیا ہوتا ہے جو آپ کو حیران کر دیتا ہے اور آپ کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر مجبور کرتا ہے۔
کراس فنکشنل تعاون
مستقبل کے پروڈکٹ ڈیزائن میں کراس فنکشنل تعاون کی بہت زیادہ اہمیت ہو گی۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈیزائنرز کو صرف اپنے ڈیزائن ٹیم کے ساتھ نہیں بلکہ انجینئرز، مارکیٹنگ کے ماہرین، ڈیٹا سائنٹسٹس، اور بزنس ڈویلپمنٹ ٹیموں کے ساتھ بھی مل کر کام کرنا ہو گا۔ مجھے یاد ہے جب میری ٹیم میں ایک پروجیکٹ پر ڈیزائنر، ڈویلپر، اور مارکیٹنگ پرسن سب ایک ساتھ بیٹھے تھے، تو اس سے ہمیں پروڈکٹ کو ہر پہلو سے دیکھنے کا موقع ملا۔ یہ تعاون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ڈیزائن صرف بصری طور پر دلکش نہیں ہے بلکہ یہ تکنیکی طور پر قابل عمل، کاروباری طور پر پائیدار، اور صارف کے لیے مفید بھی ہے۔ یہ ایک مربوط نقطہ نظر ہے جو کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بناتا ہے۔
آخر میں
مجھے یہ یقین ہے کہ پروڈکٹ ڈیزائن کا مستقبل انتہائی روشن اور دلچسپ ہے۔ یہ اب صرف خوبصورتی اور فنکشنلیٹی کا کھیل نہیں، بلکہ انسانیت اور ٹیکنالوجی کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔ ہمیں بطور ڈیزائنر، صارف کی گہرائی کو سمجھنے، ڈیٹا کو حکمت سے استعمال کرنے، اور ماحول کی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک مسلسل سیکھنے کا سفر ہے جہاں ہر نیا چیلنج ہمیں کچھ نیا سکھاتا ہے۔ اس سفر میں، ہم ایسی پروڈکٹس تخلیق کر سکتے ہیں جو نہ صرف جدید ہوں بلکہ لوگوں کی زندگیوں کو واقعی بہتر بنا سکیں۔
مفید معلومات
1. ہمیشہ صارف کے جذبات اور ضروریات کو اولیت دیں؛ ایک اچھا ڈیزائن صرف نظر نہیں آتا بلکہ محسوس ہوتا ہے۔
2. ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کا استعمال پروڈکٹس کو زیادہ ذاتی نوعیت کا اور مؤثر بناتا ہے۔
3. پائیدار ڈیزائن کو اپنائیں، ایسے مواد اور طریقوں کا انتخاب کریں جو ماحول دوست ہوں اور پروڈکٹس کی عمر بڑھائیں۔
4. ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے AR، VR، اور IoT کو اپنے ڈیزائن میں ہموار طریقے سے شامل کریں۔
5. سماجی ذمہ داری اور اخلاقیات کو ہر ڈیزائن کے عمل کا بنیادی حصہ بنائیں تاکہ سب کے لیے رسائی اور حفاظت یقینی ہو۔
اہم نکات کا خلاصہ
مستقبل کا پروڈکٹ ڈیزائن صارف مرکزیت، جذباتی تعلق، ڈیٹا اور AI کے استعمال، پائیداری، اور تکنیکی ادغام پر مبنی ہے۔ ڈیزائنرز کو اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ نئے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مسلسل سیکھنے اور کراس فنکشنل ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ سب ایک مربوط اور انسانیت پر مبنی نقطہ نظر کے تحت ہونا چاہیے تاکہ ایسی پروڈکٹس تخلیق کی جا سکیں جو حقیقی معنوں میں زندگیوں کو بہتر بنائیں۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: موجودہ ڈیجیٹل دور میں پروڈکٹ ڈیزائن کو کون سے اہم رجحانات متاثر کر رہے ہیں، خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور صارف کے تجربے کے تناظر میں؟
ج: میرے خیال میں آج کے دور میں سب سے بڑا رجحان یہ ہے کہ ڈیزائن اب صرف خوبصورتی نہیں رہا، بلکہ یہ اس بات پر توجہ دیتا ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کے ساتھ کس طرح انٹریکٹ کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت نے چیزوں کو بہت ذاتی بنا دیا ہے۔ مثال کے طور پر، جب میں اپنا فون استعمال کرتا ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے جیسے وہ میری عادات کو سمجھتا جا رہا ہے۔ یہ پہلے سے میری ضرورت کو سمجھ لیتا ہے!
یہی وجہ ہے کہ صارف کا تجربہ (UX) آج سب سے اہم بن گیا ہے – ڈیزائنرز اب صرف پروڈکٹ کی شکل نہیں، بلکہ اس بات پر غور کرتے ہیں کہ اسے استعمال کرنا کتنا آسان، خوشگوار اور بے تکلف ہے۔ ایک پروڈکٹ اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب آپ کو اسے استعمال کرنے کے لیے سوچنا نہ پڑے، وہ بس آپ کی زندگی کا حصہ بن جائے۔
س: پائیداری (Sustainability) اور جذباتی ڈیزائن (Emotional Design) کس طرح مستقبل کے کامیاب پروڈکٹس کی بنیاد بن رہے ہیں؟
ج: ہاں، یہ دونوں پہلو واقعی گہرے ہیں اور میرے اس ماہر سے بات کرنے کے بعد میں نے انہیں اور زیادہ غور سے دیکھا۔ پائیداری کا مطلب صرف یہ نہیں کہ پروڈکٹ ماحول دوست ہو، بلکہ یہ بھی ہے کہ وہ کتنی دیر تک چلے گا اور کیا وہ ہماری روزمرہ کی زندگی میں بوجھ نہیں بنے گا۔ ایک اچھا ڈیزائن کیا گیا پروڈکٹ نہ صرف کم فضلہ پیدا کرتا ہے بلکہ اس کی مرمت اور دوبارہ استعمال بھی آسان ہوتا ہے، جس سے آپ کو اسے بار بار بدلنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ جہاں تک جذباتی ڈیزائن کی بات ہے، تو اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ ایک پروڈکٹ آپ کو کیسا محسوس کرواتا ہے۔ کیا وہ آپ کو خوشی دیتا ہے، یا الجھن کا شکار کرتا ہے؟ جیسے میری وہ اسمارٹ واچ جو میں نے شروع میں ذکر کی تھی – اس کا ڈیزائن اتنا خوشگوار تھا کہ مجھے اسے استعمال کرنے میں مزہ آتا تھا۔ یہ صرف فنکشنلٹی نہیں تھی، بلکہ اس کے ساتھ ایک جذباتی لگاؤ بھی پیدا ہو گیا تھا۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو صارفین کو کسی پروڈکٹ کے ساتھ جوڑے رکھتی ہیں۔
س: آپ کے مطابق، پروڈکٹ ڈیزائن کا مستقبل محض شکل و صورت سے ہٹ کر مسائل کے حل اور انسانی زندگی کو بہتر بنانے کے بارے میں کیسے ہے؟ ایک عملی مثال دے کر وضاحت کریں۔
ج: یہ بات بالکل درست ہے، اور میرے خیال میں یہی ڈیزائن کی اصل طاقت ہے۔ اب ڈیزائنرز صرف خوبصورت چیزیں نہیں بناتے، بلکہ وہ ایسی مصنوعات تیار کرتے ہیں جو ہماری روزمرہ کی الجھنوں کو سلجھاتی ہیں۔ میں نے خود کئی بار محسوس کیا ہے کہ ایک معمولی سا ڈیزائن بھی میری زندگی کو کتنا آسان بنا سکتا ہے۔ مثلاً، میرے پڑوس میں جو نئی اسمارٹ ٹریفک لائٹیں لگی ہیں، ان کا ڈیزائن اتنا بہترین ہے کہ وہ ٹریفک کے بہاؤ کو حیرت انگیز طور پر بہتر بناتا ہے۔ پہلے جہاں صبح کے وقت ہر کوئی گاڑی میں بیٹھا پریشان ہوتا تھا، اب وہ آسانی سے گزر جاتا ہے۔ یہ صرف سگنل لائٹ نہیں، بلکہ ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کا ایک بہترین ڈیزائن ہے۔ اسی طرح، ایک سادہ کچن ایپلائینس جو پہلے بہت پیچیدہ تھا، جب اسے نئے ڈیزائن کے ساتھ پیش کیا گیا تو میری امی کا کھانا بنانے کا وقت آدھا رہ گیا!
یہ صرف ان کی سہولت نہیں، بلکہ ان کی زندگی کو زیادہ خوشگوار بنانا ہے۔ ڈیزائن اب صرف آرٹ نہیں، بلکہ ایک ایسا ٹول ہے جو ہمارے مسائل کو سمجھتا ہے اور انہیں حل کرنے کے لیے سوچتا ہے۔
📚 حوالہ جات
Wikipedia Encyclopedia
구글 검색 결과
구글 검색 결과
구글 검색 결과
구글 검색 결과
구글 검색 결과